بھارت سے کچھ جوڑے سیاحتی ویزے کے ذریعے امریکا جا کر اپنے بچے پیدا کرواتے ہیں تاکہ انہیں امریکی شہریت اور دیگر مراعات حاصل ہوں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، امریکا نے بھارتی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی درخواست گزار کا اصل مقصد صرف امریکا میں بچے کی پیدائش کروا کر شہریت حاصل کرنا ہو تو ان کی ویزا درخواست براہِ راست مسترد کر دی جائے گی۔
امریکی سفارتخانے نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ سیاحتی ویزے کو غلط مقصد کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر قونصلر افسر کو شواہد یا اندازوں سے یقین ہو جائے کہ درخواست گزار کا بنیادی مقصد “برتھ ٹورزم” ہے، تو اسے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔
سفارتخانے نے یہ بھی بتایا کہ امریکا نے درخواست گزاروں کی آن لائن سرگرمیوں اور سوشل میڈیا موجودگی کی جانچ مزید سخت کر دی ہے، اور یہ نہ صرف سیاحتی ویزے کے امیدواروں بلکہ H-1B ویزا ہولڈرز اور ان کے H-4 ڈیپنڈنٹس پر بھی لاگو ہوگی۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارت میں بڑی تعداد میں درخواست دہندگان کو مطلع کیا گیا کہ ان کے انٹرویوز کی تاریخیں اچانک ری شیڈول کر دی گئی ہیں، جس سے عوام میں بےچینی پیدا ہوئی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے پہلے روز ہی پیدائش پر مبنی شہریت کے قانون کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم امریکی عدالتوں نے اس فیصلے کو روک دیا، اور معاملہ اب بھی قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہے۔