تمام مسائل کا حل سیاسی طاقت عوام کے سپرد کرنے میں مضمر ہے،وزیراعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

بنکاک:وزیراعظم انوتن چرن وراکل نے کمبوڈیا کے ساتھ گزشتہ ایک ہفتے سے جاری سرحدی جھڑپوں کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی وزیراعظم نے شاہی فرمان پڑھتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے تین ماہ قبل اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی اقلیتی حکومت کی حیثیت سے کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی جھڑپوں اور دیگر مسائل کا سامنا کیا۔

انوتن چرن وراکل نے کہا کہ تمام مسائل کا حل سیاسی طاقت کو عوام کے سپرد کرنے میں مضمر ہے، اس لیے پارلیمنٹ تحلیل کرنا ناگزیر ہو گیا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نے ستمبر 2025 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالتے وقت کہا تھا کہ وہ جنوری 2026 کے آخر تک پارلیمنٹ تحلیل کر دیں گے، لیکن گزشتہ ماہ آنے والے شدید سیلاب اور کمبوڈیا کے ساتھ تازہ جھڑپوں نے حکومت پر دباؤ بڑھا دیا اور ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تلوار بھی لٹک رہی تھی۔

تھائی لینڈ کے اس سے قبل کے وزیراعظم پائیتونترانگ شیناوترے کو اخلاقی خلاف ورزی کے الزام پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ شیناوترے کو کمبوڈیا کے سابق لیڈر ہون سونگ کو “انکل” کہنے پر شدید تنقید کا سامنا تھا۔