اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر خودکش حملہ ،12شہید، 27 زخمی

اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی تنظیم فتنۃ الخوارج کے مبینہ خودکش حملے میں 12 افراد شہید اور 27زخمی ہو گئے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ کچہری کے باہر ہوا، جس کی زد میں وہاں موجود شہری اور سکیورٹی اہلکار آئے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق 12 افراد جاں بحق اور 27 زخمی ہوئے ہیں، جبکہ مبینہ خودکش حملہ آور کا سر سڑک پر پڑا ہوا ملا۔

دھماکے کے فوری بعد پمز اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور زخمیوں کو ریسکیو 1122 اور دیگر ایمبولینسز کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس کی گاڑیوں کے ذریعے بھی زخمیوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے، جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی جائے حادثہ اور پمز اسپتال پہنچ گئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن ناکام ہونے پر خود کو پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا دیا۔ فورنزک ٹیم کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر بلا لیا گیا ہے۔ زخمیوں میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

پمز اسپتال میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں منتقل کر دی گئی ہیں، جبکہ 21 زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی بھی فوری طور پر اسلام آباد کچہری پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ حملہ اسلام آباد کی سکیورٹی کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کیا جا رہا ہے اور حکام نے عوام سے ہدایات کی ہیں کہ وہ کچہری اور اہم سرکاری مقامات کے قریب جانے سے گریز کریں۔