لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کے معاملے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کی آمد پر تمام اراکین نے انہیں پرتپاک استقبال کیا۔ اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم سمیت دیگر سیاسی اور تنظیمی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔
اجلاس کے دوران پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا کہ وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کے معاملے کو قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھایا جائے اور قرارداد پیش کی جائے، جس پر تمام اراکین نے دستخط بھی کیے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آئے ہیں اور بانی تحریک سے ملاقات نہ کروانے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے ملاقات کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا، مگر عدالت کے حکم کے باوجود ملاقات نہیں کرائی گئی۔ سہیل آفریدی نے کہا، “میں جمہوری راستہ اختیار کر رہا ہوں، لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے، اور سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کروں گا۔”
وزیراعلیٰ نے 27ویں آئینی ترمیم پر بھی تنقید کی اور اسے صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ قرار دیا، ساتھ ہی کہا کہ صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔
سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آئین اور جمہوریت کی محافظ ہے، اور وفاقی حکومت سے خیبرپختونخوا کے این ایف سی شیئر کا 19.4 فیصد حصہ بنتا ہے، یعنی صوبے کا حق ساڑھے سات ارب روپے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری برقرار رہنی چاہیے اور صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہئیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور ہمارے شہداء نے ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔