10 ماہ میں ایک سال کا ہدف پورا کرنے پر مریم نواز کی مبارکباد

لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے فلیگ شپ منصوبے “اپنی چھت، اپنا گھر” کے تحت کم آمدن والے ایک لاکھ خاندانوں کو بلاسود اور آسان قرضے دینے کا ہدف کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کے مطابق اس منصوبے کے تحت 10 ماہ کے قلیل عرصے میں 100,835 خاندانوں کو 120 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 22,305 گھروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، جب کہ 64,190 مکانات تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ یہ کامیابی پاکستان میں کم آمدن والے طبقے کی فلاح و بہبود کے حوالے سے ایک تاریخی سنگ میل تصور کی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس کامیابی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ “اپنی چھت، اپنا گھر” پراجیکٹ نے غریب عوام کے لیے گھر کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ عوام کے خوابوں کی تعبیر ہے، جس سے لاکھوں خاندانوں کی زندگی میں خوشحالی آئی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف ہاؤسنگ سیکٹر میں ایک انقلاب ثابت ہوا ہے بلکہ اس نے تعمیراتی صنعت، روزگار کے مواقع اور مقامی معیشت کو بھی نئی زندگی بخشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ماہ میں ایک سال کا ہدف پورا کرنا پنجاب حکومت کی کارکردگی اور عوامی خدمت کے جذبے کا ثبوت ہے۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر منصوبے پر کام کرنے والی ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی محنت اور ایمانداری کا نتیجہ ہے کہ آج ہزاروں خاندان اپنے گھروں میں آباد ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اب اگلے مرحلے میں پانچ سالوں میں پانچ لاکھ گھروں کے ہدف کی جانب گامزن ہے، تاکہ کوئی بھی شہری بے گھر نہ رہے۔

مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ “یہ کامیابی نواز شریف کے وژن کا تسلسل ہے، جنہوں نے ہمیشہ غریب عوام کی بہتری کو ترجیح دی۔” انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ اپنے عوام کے لیے ماں جیسا کردار ادا کرے، جو ان کے دکھ درد میں شریک ہو اور انہیں تحفظ فراہم کرے۔

پنجاب حکومت کے مطابق “اپنی چھت، اپنا گھر” اسکیم کے تحت قرضے بلاسود ہیں اور انہیں آسان اقساط میں واپس کیا جا سکتا ہے، جس سے کم آمدن والے افراد اپنے گھر کی تعمیر یا مرمت کے خواب کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔

معاشی ماہرین کے مطابق اس منصوبے نے نہ صرف معاشرتی استحکام میں اضافہ کیا ہے بلکہ تعمیراتی شعبے کے ذریعے ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے ہیں، جو صوبے کی مجموعی معیشت کے لیے مثبت اثرات کا باعث بنے ہیں۔