بیوی رات کو سانپ بن جاتی ہے ،بہت پریشان ہوں، شوہرنے شکایت درج کروادی

سیتا پور :بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک شخص کی جانب سے اپنی اہلیہ کے بارے میں دائر کی گئی ایک غیر معمولی شکایت نے انتظامیہ سمیت مقامی عوام کو حیران و پریشان کر دیا۔ شوہر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی بیوی رات کے وقت “سانپ بن جاتی ہے” اور اس کی حرکات سے وہ شدید خوفزدہ رہتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل محمود آباد کے گاؤں لودھاسا کے رہائشی مراج نامی شہری نے سیتا پور کے ضلعی مجسٹریٹ ابھیشیک آنند کے روبرو ایک غیر روایتی نوعیت کی شکایت درج کرائی۔ یہ شکایت 4 اکتوبر کو عوامی شکایات کے ازالے کے دن پیش کی گئی، جس میں شکایت کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کی بیوی نسیمن کا رویہ پچھلے کچھ عرصے سے انتہائی پراسرار اور خوفناک ہو چکا ہے۔

مراج کے مطابق، اس کی اہلیہ رات کے وقت اپنے کمرے میں عجیب و غریب حرکتیں کرتی ہے، سانپ جیسی آوازیں نکالتی ہے، سیٹیاں بجاتی ہے اور خود کو سانپ ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ شوہر کا کہنا تھا کہ وہ کئی راتوں سے خوف کے مارے سو نہیں سکا کیونکہ اُسے یقین ہے کہ اس کی بیوی کسی نہ کسی طرح “سانپ بن جاتی ہے” یا سانپ کی روح اس میں آجاتی ہے۔

شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے مقامی پولیس سے متعدد بار مدد مانگی، مگر اہلکاروں نے اس کی شکایت کو سنجیدگی سے لینے سے انکار کر دیا۔ مراج کے مطابق، پولیس کی خاموشی اور اہلیہ کے غیر معمولی رویے نے اُسے مجبور کر دیا کہ وہ براہِ راست ضلعی انتظامیہ سے رجوع کرے۔

ضلعی مجسٹریٹ ابھیشیک آنند نے اس انوکھے مقدمے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر معاملے کی تحقیقات کرے اور اگر شکایت کنندہ یا اُس کی اہلیہ کو ذہنی یا نفسیاتی مسائل کا سامنا ہے تو متعلقہ ماہرین سے مدد حاصل کی جائے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، شکایت موصول ہونے کے بعد ابتدائی تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ “ہمیں اس غیر معمولی نوعیت کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ معاملہ زیر تفتیش ہے اور حقائق سامنے آنے پر ہی حتمی کارروائی کی جائے گی۔”

ادھر مقامی دیہاتیوں کے مطابق، مراج اور نسیمن کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے سے گھریلو جھگڑے چل رہے تھے۔ بعض پڑوسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بیوی کے “سانپ بننے” کا معاملہ ممکنہ طور پر گھریلو تنازع سے جڑا ہوا ہو سکتا ہے۔ تاہم گاؤں کے چند افراد نے تصدیق کی کہ نسیمن کا رویہ واقعی غیر متوازن ہے اور وہ اکثر رات کے وقت اکیلے کمرے میں بولتی رہتی ہے۔

سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے واقعات اکثر نفسیاتی بیماریوں یا توہم پرستی کے باعث سامنے آتے ہیں۔ بھارت کے دیہی علاقوں میں اب بھی ایسے عقائد عام ہیں جن میں جنات، سانپ یا دیگر ماورائی طاقتوں کے انسانی جسم پر اثرات کو مانا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، ایسے معاملات میں فوری طور پر سائیکاٹرسٹ یا سائیکالوجسٹ کی مدد لینا ضروری ہے تاکہ کسی المیے سے بچا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق، ضلعی انتظامیہ اس بات پر غور کر رہی ہے کہ اگر شوہر یا بیوی میں سے کسی کا ذہنی توازن متاثر پایا گیا تو انہیں طبی معائنے کے لیے بھجوایا جائے۔

یہ واقعہ نہ صرف انتظامیہ کے لیے ایک نیا چیلنج بن گیا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بن چکا ہے۔ صارفین کی بڑی تعداد اس معاملے پر حیرت کا اظہار کر رہی ہے، جبکہ کچھ افراد اس شکایت کو دیہی معاشرت کی پسماندگی اور تعلیم کی کمی سے تعبیر کر رہے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مکمل تفتیش کے بعد ہی یہ طے کیا جا سکے گا کہ آیا یہ معاملہ نفسیاتی مسئلے کا ہے، گھریلو جھگڑے کا، یا محض توہم پرستی پر مبنی ایک کہانی ہے۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ معاملہ سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے اور دونوں فریقین کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔