ممبئی:بالی وڈ کے سینئر اور لیجنڈری اداکار دھرمیندر طویل علالت کے بعد 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے قریبی ذرائع اور ٹیم نے منگل 11 نومبر کی صبح ان کے انتقال کی تصدیق کر دی۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق، دھرمیندر کو گزشتہ روز ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ وینٹی لیٹر پر زیرِ علاج تھے۔ ذرائع کے مطابق انہیں چند روز قبل بھی سانس لینے میں دشواری کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق دھرمیندر کی طبیعت رواں سال کے آغاز سے ہی ناساز تھی۔ اپریل میں ان کی آنکھ کی سرجری بھی ہوئی تھی۔ اپنی کمزور صحت کے باوجود وہ اپنے مداحوں سے رابطے میں رہتے اور سوشل میڈیا پر اکثر مثبت سوچ، صحت مند طرزِ زندگی اور دیہی زندگی کی سادگی پر مبنی ویڈیوز شیئر کرتے رہتے تھے۔
بالی وڈ کے “ہی مین” کہلانے والے دھرمیندر نے 1960 میں فلم “دل بھی تیرا ہم بھی تیرے” سے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ان کے شاندار کیریئر کا سفر چھ دہائیوں سے زائد پر محیط رہا، جس دوران انہوں نے بھارتی فلم انڈسٹری کو “شعلے”، “میرا گاؤں میرا دیش”، “یادوں کی بارات”، “پھول اور پتھر” جیسی درجنوں یادگار فلمیں دیں۔
دھرمیندر کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ ہند نے 2012 میں پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازا۔ وہ ان چند اداکاروں میں شامل تھے جنہوں نے نہ صرف ایکشن بلکہ رومانس، کامیڈی اور خاندانی کرداروں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
پنجاب کے لدھیانہ میں کیول کرشن سنگھ دیول کے نام سے پیدا ہونے والے دھرمیندر نے محض 19 برس کی عمر میں پرکاش کور سے شادی کی۔ بعدازاں ان کی شادی اداکارہ ہیما مالنی سے ہوئی جن کے ساتھ ان کی جوڑی فلمی دنیا میں بھی بے حد مقبول رہی۔
دھرمیندر کے بیٹے سنی دیول اور بوبی دیول بھی بالی وڈ کے معروف اداکار ہیں، جبکہ ان کی نئی نسل نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ لیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنی وفات سے قبل دھرمیندر نے فلم “اکیس” کی شوٹنگ مکمل کی تھی، جو 25 دسمبر کو ریلیز کے لیے تیار ہے۔ یہ فلم اب ان کی آخری یادگار پرفارمنس بن جائے گی۔
دھرمیندر کے انتقال پر بالی وڈ کی متعدد شخصیات نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ فلمی دنیا میں انہیں ایک شفیق دوست، نرم دل انسان اور ہمیشہ زندہ رہنے والے فنکار کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔