راولپنڈی :انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان کے وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ انہیں 11 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے یہ فیصلہ 26 نومبر احتجاج کیس میں عدم حاضری پر دیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ صادق آباد میں درج اس مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے بتایا کہ آج علیمہ خان پر فردِ جرم عائد کی جانی تھی، تاہم وہ پیش نہ ہوئیں۔ ان کی غیر حاضری پر عدالت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ علیمہ خان کو گرفتار کرکے 11 اکتوبر 2025 کو عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ ان پر باضابطہ طور پر فردِ جرم عائد کی جا سکے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ ملزمہ کی عدم پیشی پر مزید کارروائی مؤخر نہیں کی جائے گی۔
اسی مقدمے میں شامل دیگر چھ ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جن پر فردِ جرم عائد کر دی گئی۔ تاہم تمام ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا، جس پر عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ 11 اکتوبر مقرر کر دی ہے۔
یاد رہے کہ 26 نومبر 2022 کو پی ٹی آئی کی قیادت نے راولپنڈی میں احتجاجی جلسہ کیا تھا جس کے دوران بعض اشتعال انگیز تقاریر اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں متعدد پی ٹی آئی رہنما اور کارکن شامل ہیں۔
عدالتی ذرائع کے مطابق اگر علیمہ خان اگلی سماعت پر بھی پیش نہ ہوئیں تو عدالت سخت قانونی کارروائی عمل میں لا سکتی ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے وارنٹ گرفتاری کا مطلب ہے کہ پولیس کسی بھی وقت ملزمہ کو گرفتار کر سکتی ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت پی ٹی آئی کی قیادت کے لیے ایک اور قانونی چیلنج ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ پارٹی کے کئی رہنما پہلے ہی مختلف مقدمات میں عدالتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔