پنجاب کے لئے 381 ملین ڈالر کے تین اہم منصوبوں کی منظوری

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے لیے پنجاب میں زراعت، تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری کے لیے 381 ملین ڈالر کے تین اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔

جاری کردہ بیان کے مطابق اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ زرعی مشینری، تعلیم اور صحت میں سرمایہ کاری پنجاب کی ترقی میں اہم تبدیلی لائے گی۔ زرعی شعبے کی بہتری کے لیے 120 ملین ڈالر قرض اور 4 ملین ڈالر گرانٹ فراہم کی گئی ہے، جس کا مقصد جدید، ماحول دوست اور پائیدار زرعی مشینری کو فروغ دینا ہے۔

اس منصوبے سے تقریباً 2 لاکھ 20 ہزار دیہی خاندان مستفید ہوں گے جبکہ چھوٹے کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی اور 15 ہزار خواتین کو مختلف مہارتوں کی تربیت بھی دی جائے گی۔ بیان میں بتایا گیا کہ پنجاب ملک کی غذائی ضروریات کا مرکز ہے جہاں 75 فیصد گندم، 69 فیصد چاول اور 91 فیصد مکئی کی پیداوار ہوتی ہے۔ اے ڈی بی نے پرانی مشینری کے استعمال سے پیدا ہونے والے معاشی نقصان اور فصل کی باقیات جلانے سے بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ان مسائل کے حل پر بھی زور دیا ہے۔

مزید برآں، اے ڈی بی نے پنجاب میں ثانوی سطح پر ایس ٹی سی ایم (سائنس، ٹیکنالوجی، کمنیکشن اینڈ میتھ) تعلیم کو جدید بنانے کے لیے 107 ملین ڈالر کی منظوری دی ہے جس میں 100 ملین ڈالر قرض اور 7 ملین ڈالر گرانٹ شامل ہیں۔

اسی طرح نرسنگ تعلیم اور صحت کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے 150 ملین ڈالر قرض کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد نرسنگ کے نئے نصاب، فیکلٹی ٹریننگ اور ڈیجیٹل ہیومن ریسورس سسٹم کے ذریعے پنجاب میں اعلیٰ تربیت یافتہ نرسوں کی تعداد بڑھانا ہے۔

منصوبے کے تحت لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں جدید ’’سینٹرز آف ایکسیلنس‘‘ اور تربیتی مراکز قائم کیے جائیں گے، جن میں سمیولیشن لیبارٹریاں، ڈیجیٹل لرننگ سسٹمز اور صنفی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔