انڈیا میں بیویوں کے ریپ پر مردوں کو سخت سزائیں دینے کی مخالفت کیوں؟

انڈین حکومت نے سپریم کورٹ میں میریٹل ریپ یعنی ’شوہر کے ہاتھوں ریپ‘ کو جرم قرار دیے جانے اور اس پر کڑی سزاؤں کی درخواست کی مخالفت کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ان معاملوں میں ریپ مخالف قوانین کا استعمال ’ضرورت سے زیادہ سخت‘ ہوگا۔

وفاقی وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ’مرد کو اپنی بیوی سے زبردستی جنسی تعلقات قائم کرنے کا کوئی بنیادی حق تو نہیں ہے لیکن شادی شدہ خواتین کو جنسی تشدد سے بچانے کے لیے پہلے ہی متعدد قوانین موجود ہیں۔‘

سپریم کورٹ جن درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے ان میں برطانوی دور کے قانون میں ترمیم کی درخواست کی گئی ہے۔ اس قانون میں کہا گیا تھا کہ ’شادی کے دوران ریپ کے الزام میں مرد کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔‘

انڈیا میں شادی کے دوران تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ایک حالیہ سرکاری سروے کے مطابق ہر 25 میں سے ایک عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔