چناب کے بہاؤ میں اچانک تبدیلی ناقابل قبول ، عالمی برادری نوٹس لے:پاکستان

اسلام آباد :پاکستان نے بھارتی اقدامات کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے چناب کے بہاؤ میں اچانک تبدیلی ناقابل قبول ہے۔ وزارت خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے بتایا کہ دسمبر سے دریائے چناب میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، اور بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑنے پر پاکستان شدید تحفظات رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے پر بین الاقوامی قوانین موجود ہیں اور کوئی بھی یکطرفہ اقدام قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ کی جانب سے مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کی بھی شدید مذمت کی جاتی ہے، اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کے مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

دفتر خارجہ نے افغانستان میں دہشتگرد عناصر کی موجودگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی سرحدی تحفظات، فائر بندی کی عدم موجودگی اور تجارت کی معطلی دہشتگردی کے باعث ہیں اور اقوام متحدہ کی رپورٹس سے ہم آہنگ ہیں۔

پاکستان نے افغان عوام کے لیے امدادی قافلہ بھی روانہ کیا، لیکن افغانستان نے اسے وصول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے عالمی سطح پر اپنا موقف پیش کر رہا ہے۔

وزیراعظم کی روسی صدر سے ملاقات مثبت رہی، تاہم بھارت میں موجود نیوز ایجنسیوں نے اس ملاقات میں تاخیر کی خبریں پھیلائی، جسے بعد میں سوشل میڈیا سے ہٹا دیا گیا۔

بونڈائی بیچ حملے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کے ملوث ہونے کی تحقیقات آسٹریلیا کی تحقیقاتی ایجنسی کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں آئی سیف فورسز میں شمولیت کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

افغانستان کے ساتھ رابطوں کے لیے سرکاری چینلز موجود ہیں، اور اگر افغان حکومت تہران میں نمائندے بھیجے تو بات چیت ممکن ہو سکتی ہے۔ بھارت میں جوہری شعبے میں نجی سرمایہ کاری اور سابقہ جوہری ریکارڈ کی بنیاد پر پاکستان اس معاملے پر بھی تشویش رکھتا ہے۔