اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان کی فوجی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گیا۔ وزارتِ دفاع نے جمعرات کو باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر احمد شاہ کو ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس فورسز (Chief of Defence Forces) مقرر کر دیا گیا ہے۔ یہ تعیناتی پانچ سال کی مدت کے لیے کی گئی ہے اور وہ اپنے موجودہ عہدے چیف آف آرمی اسٹاف کے ساتھ ساتھ یہ اضافی ذمہ داری بھی نبھائیں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بدھ کی شام وزیراعظم شہباز شریف کی پیش کردہ سمری پر دستخط کرتے ہوئے اس تاریخی تعیناتی کو حتمی منظوری دے دی تھی۔ سمری کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بیک وقت چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے پر برقرار رکھنے کی تجویز تھی، جسے صدر نے فوری طور پر منظور کر لیا۔
اسی سمری میں ایک اور اہم فیصلہ بھی شامل تھا کہ موجودہ چیف آف ائیر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کو دو سال کی توسیع دے دی گئی ہے۔ یہ توسیع ان کی موجودہ مدتِ ملازمت ختم ہونے کے فوراً بعد یعنی 19 مارچ 2026 سے نافذ العمل ہو گی۔
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر دفاعی قوانین میں ترامیم منظور کی تھیں جن کے تحت چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا عہدہ تخلیق کیا گیا تھا۔ اس عہدے کا مقصد تینوں مسلح افواج کے درمیان زیادہ بہتر ہم آہنگی، مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت میں اضافہ اور جدید جنگی تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہے۔
عوامی اور سیاسی حلقوں کے ردعمل
تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے چند لمحوں بعد ہی سوشل میڈیا پر مبصرین اور سابق فوجی افسران نے اسے “فوجی ڈھانچے کی جدید کاری کی جانب انقلابی قدم” قرار دیا۔ ایک بڑی تعداد میں عوام کا خیال ہے کہ موجودہ پیچیدہ سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں تینوں افواج کا ایک ہی سربراہ کے ماتحت مکمل مربوط ہونا ناگزیر ہو گیا تھا۔
دوسری جانب کچھ سیاسی حلقوں میں یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا ایک شخص پر اتنی بڑی ذمہ داریاں ڈالنا اداراتی توازن کے لیے مفید ہو گا؟ تاہم اکثریت اسے موجودہ قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار سمجھ رہی ہے
یہ تعیناتی محض ایک تقرری نہیں بلکہ پاکستان کی دفاعی پالیسی میں ایک واضح تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو پہلے ہی آرمی چیف کی حیثیت سے غیر معمولی اختیارات حاصل تھے، اب چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ ملنے سے وہ پاکستانی تاریخ کے طاقتور ترین فوجی سربراہ بن گئے ہیں۔ یہ قدم علاقائی سیکیورٹی ماحول خاص طور پر بھارت اور افغانستان کے ساتھ سرحدوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیشِ نظر اٹھایا گیا لگتا ہے۔
عوامی رائے مجموعی طور پر مثبت ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر “فیلڈ مارشل عاصم منیر” اور “سی ڈی ایف” ٹرینڈ کر رہے ہیں اور زیادہ تر تبصرے قومی سلامتی کی مضبوطی اور فوج پر اعتماد کے اظہار پر مشتمل ہیں۔ چند تنقیدی آوازیں بھی موجود ہیں لیکن وہ فی الحال محدود دکھائی دیتی ہیں۔
آپ اس تاریخی تعیناتی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا یہ نیا عہدہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو واقعی نئی بلندیوں تک لے جائے گا یا یہ صرف علامتی تبدیلی ہے؟ اپنی رائے ضرور کمنٹس میں بتائیں۔