ڈیرہ اسماعیل خان: پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں کا حملہ، 6 حملہ آور ہلاک، 7 اہلکار جامِ شہادت نوش کرگئے، 13 زخمی

خیبرپختونخوا پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے پولیس ٹریننگ اسکول ڈیرہ اسماعیل خان پر خوارج کا حملہ ناکام بناتے ہوئے خود کش حملہ آور سمیت 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا، واقعے شہید جوانوں کی تعداد 7 ہوگئی جبکہ 13 اہلکار زخمی ہوئے، دہشت گردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب واقعے نادرا سینٹر کو بھی آگ لگادی۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے مطابق گزشتہ شب ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے رتہ کلاچی میں واقع پولیس ٹریننگ اسکول پر فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے رات گئے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، اسکول کی سیکورٹی پر مامور پولیس جوانوں نے فوری اور بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا۔

خوارج نے بارود سے بھرا ٹرک پولیس ٹریننگ اسکول کے گیٹ سے ٹکرا یا جس سے اسکول کی دیوار گر گئی اور سیکورٹی پر مامور ایک جوان ملبے تلے دب کر شہید ہوگیا۔

بعدازاں مختلف یونیفارمز میں ملبوس دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوگئے اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کردی جس پر سیکورٹی پر مامور ایک اور جوان نے بڑی بہادری سے دہشتگردوں پر فائرنگ کی۔

دہشت گرد پولیس پر دستی بموں سے حملہ آور ہوئے جس سے وہ جوان بھی جام شہادت نوش کرگیا، پولیس اور خوارج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے جاری رہا اور خوارج مسلسل دستی بم پھینکتے رہے، خوارج نے پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب واقعے نادرا سینٹر کو بھی آگ لگادی۔

حملے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ( ڈی پی او) صاحبزادہ سجاد احمد اور آر پی او سید اشفاق انور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ فی الفور موقع پر پہنچ گئےاور فرنٹ لائن پر جوانوں کے شانہ بشانہ موجود رہ کر ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔

پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر 5 گھنٹے طویل آپریشن میں جرات و بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے 5 دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا، دہشت گردوں کے قبضہ سے خودکش جیکٹس، بارودی مواد، اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کرلیا گیا۔

دہشت گردوں سے مقابلے میں 7 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 13 اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے فوراً ہسپتال منتقل کر دیا گیا، آپریشن کے دوران ٹریننگ سنٹر میں موجود تمام زیر تربیت ریکروٹس کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر کے ایک بڑے سانحے سے بچا لیا گیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق شہدا میں کانسٹیبل مدثر، کانسٹیبل جلال، دانیال، لانگری عصمت اللہ، کانٹیبل انور، ریکروٹ کانسٹیبل فرحان اللہ اور لیویز کی کوہاٹ پلاٹون کا نامعلوم ہیڈ کانسٹیبل شامل ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق زخمیوں میں کانسٹیبل نصیر محمد، کانسٹیبل محمد شعیب، کانسٹیبل حضرت علی، کانسٹیبل یعقوب، کانسٹیبل سلیم، کانسٹیبل صدام حسین، سعید الرحمٰن، کانسٹیبل امان اللہ ، کانسٹیبل عبداللہ، ریکروٹ کانسٹیبل مدثر، عصمت عباس، ریکروٹ کانسٹیبل یاسر اور ریکروٹ کانسٹیبل اعجاز احمد شامل ہیں۔

ڈی پی او ڈیرہ اسمٰعیل خان نے بتایا کہ ٹریننگ اسکول میں ٹریننی اور اساتذہ و سٹاف سمیت 200 کے قریب افراد موجود تھے جنہوں ریسکیو کرلیا گیا ہے ۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے آر پی او سید اشفاق انور اور ڈی پی او صاحبزادہ سجاد احمد کی قیادت میں ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس کی بروقت اور کامیاب کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ افسران کی فرنٹ لائن پر موجودگی اور جوانوں کی بے مثال بہادری نے ثابت کر دیا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے شہید جوان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، انہوں نے اس کامیاب آپریشن میں حصہ لینے والے تمام افسران و جوانوں کے لیے خصوصی انعامات کا اعلان کیا، علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے جبکہ سرچ اینڈ کلین آپریشن جاری ہے۔